امریکی خاتون سنتھیا کے خلاف کاروائی ایف آئی اے کے دائرہ کار میں آتی ہے۔پولیس کا آپناموقف؛

                                                

اوورسیز پاکستانیو کی اواز
 چوہدری محمد اشرف ڈمیان
(اسلام آباد تازہ ترین خبر،)اسلام آباد پولیس نے سنتھیا رچی کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے ۔امریکی خاتون سنتھیا رچی کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا ہے۔پولیس کے لیگل سیکشن کا کہنا ہے کہ سنتھیا کے خلاف کاروائی ایف آئی اے کے دائرہ کار میں آتی ہے۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس کے لیگل سیکشن کا کہنا ہے کہ سنتھیا رچی بظاہر تعزیزرات پاکستان کے سیکشن 500 کے تحت بے نظیر بھٹو کی توہین کی مرتکب ہوئی ہیں تاہم سنتھیا کے خلاف کاروائی ایف آئی اے کے دائرہ کار میں آتی ہے۔ 
پیپلز پارٹی اسلام آباد کے صدر افتخار نے سنتھیا کے خلاف مقدمے کی انداراج کے لیے رجوع کیا تھا۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت پر سنگین الزامات لگانے والی امریکی خاتون سنتھیا رچی کے پاسپورٹ کی نقل اورپاکستان آنے کا سفری ریکارڈ منظر عام پر آگیا ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سنتھیا رچی دو مختلف پاسپورٹس پر 52 دفعہ پاکستانیں آئیں۔ ذرائع کے مطابق سنتھیا رچی کا پہلا پاسپورٹ 9 دسمبر 2008 کو جاری ہوا جب کہ امریکی حکام نے سنتھیا رچی کا آخری پاسپورٹ 18 جولائی 2018 کو جاری کیا۔ ذرائع کے مطابق سنتھیا رچی پاکستان میں پہلی بار 9 نومبر 2009 کو آئیں، صرف 3 دن قیام کے بعد 12 نومبر کو کراچی سے ہی واپس روانہ ہوگئیں۔سنتھیا رچی کے پاسپورٹ پر موجود معلومات کے مطابق پاسپورٹ کے مطابق سنتھیا رچی امریکی ریاست لوئیزیانہ میں 22 اپریل 1976 کو پیدا ہوئیں۔ خیال رہے کہ پاکستان میں 10 سال سے قیام پزیر امریکی خاتون سنتھیا رچی نے چند روز قبل پہلے پیپلز پارٹی کی سابق سربراہ بے نظیر بھٹو پر الزامات عائد کیے اور پھر سابق وزیر داخلہ رحمان ملک پر جنسی زیادتی جب کہ یوسف رضا گیلانی اور مخدو شہاب الدین پر دست درازی کے الزامات عائد کیے۔ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے سنتھا رچی کے الزامات کی سختی سے تردید کی گئی ہے اور پیپلز پارٹی کا بہت بڑا فیصلہ ؛ امریکی خاتون کے خلاف، عدالت سے بھی رجوع بھی کر لیا ہے

Share on Google Plus

About News

Ut wisi enim ad minim veniam, quis nostrud exerci tation ullamcorper suscipit lobortis nisl ut aliquip ex ea commodo consequat. Duis autem vel eum iriure dolor in hendrerit in vulputate velit esse molestie consequat, vel illum dolore eu feugiat nulla facilisis at vero eros et accumsan et iusto odio dignissim qui blandit praesent luptatum zzril delenit augue duis.

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

جی اسلام علیکم اگر آپ کو ہماری پوسٹ آچھی لگی ہو
تو آپ پوست کو لایک کریں اور شٔیر کریں شکریہ