اوورسیز پاکستانیوں کی اواز
چوہدری محمد اشرف ڈمیان
پاکستان کے قومی ترانے کی بحر، ہیئت اور زبان
پاک سرزمین شاد باد
كشورِ حسين شاد باد
تو نشانِ عزمِ عالی شان
ارضِ پاکستان
مرکزِ یقین شاد باد
پاک سرزمین کا نظام
قوتِ اخوتِ عوام
قوم ملک سلطنت
پائندہ تابندہ باد
شاد باد منزلِ مراد
پرچمِ ستارہ و ہلال
رہبرِ ترقی و کمال
ترجمانِ ماضی شانِ حال
جانِ استقبال
سایۂ خدائے ذوالجلال
میرے مرنے پر لاکھ روئیں گٔے میرے رونےپر
کون مرتا ہےکاںٹےتو خیر کانٹے ہیں اسکا گلہ ہی کیا
پھولوں کی واردات سے گھبراکے پی گیا
......................................................................
تیری نگاہ نے ظالم کبھی یہ سوچا ہے
تیری نگاہ کے ماروں کا حال کیا ہوگا
...................................................................... نقاب ان کا الٹنا تو چاہتا ہوں مگر
بکھر گئے تو نظاروں کا حال کیا ہوگا
...................................................................... مقابلہ ہے تیرے حُسن کا پہاروں سے
نہ جانے آج بہاروں کا حال کیا ہوگا
......................................................................
دو آنکھیں
میں نے اس کو اتنا دیکھا
جتنا دیکھا جا سکتا تھا
......................................................................
لیکن پھر بھی دو آنکھوں سے
کتنا دیکھا جا سکتا تھا
......................................................................
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
جی اسلام علیکم اگر آپ کو ہماری پوسٹ آچھی لگی ہو
تو آپ پوست کو لایک کریں اور شٔیر کریں شکریہ