اوورسیز پاکستانیوں کے کی اواز چوہدری محمد اشرف ڈمیان
اور عوام کو خود سوچنا چاہیے ہمیں کرونا کے ساتھ کسے لڑنا ہے
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ہماری انتظامیہ اور پولیس پر بہت دباؤ ہے، تاہم کچھ شعبے بند رہیں گے باقی سب کھول رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ٹائیگر فورس کے رضاکار لوگوں میں شعور دیں کہ کس طرح کورونا کے ساتھ رہنا ہے۔
ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس سے متعلق وزیراعظم نے کہا ہم سب کو احساس ہے، ہمیشہ سوچتے ہیں کہ ڈاکٹرز اور نرسز کی کیسے مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں ڈاکٹرز ایسوسی ایشنز سے بھی ملاقات کروں گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہماری معیشت متاثر ہوئی، ہماری ٹیکس کلکشن 30 فیصد کم ہوئی، ایکسپورٹ گر گئی، ہماری ترسیلاتِ زر کم ہوگئی ہے، بین الاقوامی سرمایہ کاری بھی رک گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حالات ایسے نہیں کہ لوگوں کو مزید پیسے دیتے رہیں، ملک کے معاشی حالات پہلے ہی اچھے نہیں تھے، وائرس کی وجہ سے مزید متاثر ہوئے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارا مزدور طبقہ بیرونِ ملک میں پھنسا ہوا ہے، فیصلہ کیا ہے کہ مزدوروں کو آنے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرونِ ممالک سے آنے والے پاکستانیوں کا ایک ٹیسٹ ہوگا، جس میں کورونا ہوگا انہیں گھر میں قرنطینہ کیا جائے گا۔
بریفنگ کے دوران وزیراعظم نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ وائرس پھیلے گا اور اموات بھی بڑھیں گی
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
جی اسلام علیکم اگر آپ کو ہماری پوسٹ آچھی لگی ہو
تو آپ پوست کو لایک کریں اور شٔیر کریں شکریہ