اوورسیز پاکستانیوں کی اواز
چوہدری محمد اشرف ڈمیان
(نیویارک) کئی تحقیقات میں یہ بات بتائی جا چکی ہے کہ کورونا وائرس خواتین کی نسبت مردوں کے لیے 2گنا سے زائد خطرناک ثابت ہوا ہے۔ اب نئی تحقیق میں ترکی کے سائنسدانوں نے اس کی ممکنہ وجہ بھی بتا دی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ترکی کی یونیورسٹی آف میرسین کے سائنسدانوں کی بتائی گئی وجہ مردوں کا مرد ہونا ہے اور سائنسدانوں نے اس تحقیق میں کورونا وائرس کو مردانہ طاقت کا سب سے بڑا دشمن قراردے ڈالا ہے۔ مردوں میں مردانہ ہارمون ٹیسٹاسٹرون پایا جاتا ہے اور ماہرین نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ٹیسٹاسٹرون کو اپنی غذا بناتا ہے اور تیزی کے ساتھ اپنی افزائش کرتا ہے۔مردوں میں چونکہ انہیں یہ غذا وافر ملتی ہے لہٰذا وہ زیادہ تیزی سے اپنی تعداد بڑھاتا اور زیادہ طاقتور حملہ کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ٹیسٹاسٹرون کو بروئے کار لاتے ہوئے کورونا وائرس مردوں کے مدافعتی نظام کو کمزور بناتا ہے اور پھر اس کے لیے مردوں کے اعضاءکو بے کار کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ اس تحقیق میں کئی ایسے مرد بھی سامنے آئے جو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اپنی جنسی تحریک مکمل طور پر کھو بیٹھے۔ جب ماہرین نے ان میں ٹیسٹاسٹرون کا لیول چیک کیا تو وہ انتہائی کم پایا گی ہےا۔ تحقیق میں شامل 51فیصد مرد مریض ایسے تھے جن کے جسم پر، وائرس کا شکار ہونے کے بعد مناسب مقدار میں ٹیسٹاسٹرون پیدا کرنابند کر دیا تھا۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
جی اسلام علیکم اگر آپ کو ہماری پوسٹ آچھی لگی ہو
تو آپ پوست کو لایک کریں اور شٔیر کریں شکریہ