اوورسیز پاکستانیوں کی اواز
چوہدری محمد اشرف ڈمیان
(اسلام آباد )آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں جہاں گزشتہ روز انہوں نے دارالسلطنت ریاض میں اعلیٰ سعودی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کے اس دورے کے متعلق اب عالمی خبررساں ایجنسی ’رائٹر‘نے حیران کن دعویٰ کیا ہے۔
ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر سعودی عرب نے جو پالیسی اختیار کی تھی، اس پر پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں کچھ کشیدگی در آئی تھی اور جنرل قمر جاوید باجوہ کے اس دورے کا مقصد اسی کشیدگی کو ختم کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان آرمی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ”آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا دورہ بنیادی طور پر فوجی امور سے متعلق تھا۔“ لیکن پاکستانی فوجی اور حکومتی عہدیداروں نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ”جنرل باجوہ اپنے اس دورے کے دوران کشمیر کے معاملے پر دونوں ملکوں میں پیدا ہونے والی کشیدگی کو بھی کم کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ اگر یہ کشیدگی باقی رہتی ہے تو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔“
رپورٹ کے مطابق پاکستان نے سعودی عرب سے بار بار مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ رکھے جس کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے لایا جائے۔ پاکستان کے اس مطالبے پر سعودی حکومت جھنجھلاہٹ کا شکار ہو گئی اور وقت سے پہلے ہی پاکستان کو دیا گیا2ارب ڈالر قرض واپس مانگ لیا ہے۔
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
جی اسلام علیکم اگر آپ کو ہماری پوسٹ آچھی لگی ہو
تو آپ پوست کو لایک کریں اور شٔیر کریں شکریہ