مجھے ناچ گانا پسند ہے کیا پیمرا ہماری آواز سنے گا؟“ بسکٹ کے اشتہار پر غریدہ فاروقی نے اپنی رائے کا اظہار کردیا، تو انصار عباسی پھر میدان میں آگئے ہے ،

 اوورسیز پاکستانیوں کی اواز
 چوہدری محمد اشرف ڈمیان


بسکٹ بنانے والی نجی کمپنی کے اشتہار پر انصار عباسی نے تنقید کی تو سوشل میڈ یا پر نئی بحث شروع ہو گئی ہے،کچھ لوگ انصار عباسی سے مکمل اتفاق کرتے نظر آتے ہیں جبکہ بعض افراد انصار عباسی کی سوچ سے اختلاف کرتے دیکھائی دیتے ہیں ۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر غریدہ فاروقی کا کہنا کہ پیمرا نے عذر تراشا ہیکہ ٹویٹر وٹس ایپ سوشل میڈیا پر پیمرا کو ب±را بھلا کہا جا رہا تھا گالا بسکٹ اشتہار پر۔ پیمرا قانون کے تحت کام کرتا ہے یا شدت پسندانہ رویوں کے تحت خوفزدہ ہو کر؟ میرے جیسی کئی خواتین کو ناچ گانا پسند ہے ہم جمہوری مہذب سوچ رکھتے ہیں کیا پیمرا ہماری آواز سنے گا؟۔اس پر انصار عباسی کا کہنا تھا کہ جس کو ناچ گانا یا مجرا پسند ہے وہ اپنے گھر کی چار دیواری کے اندر منعقد کر لے۔ اسلام اور آئین پاکستان کے مطابق ریاست کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان میں بسنے والے مسلمانوں کو قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق ماحول فراہم کرے۔ ان شااللہ اس کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھوں گا۔

Share on Google Plus

About News

Ut wisi enim ad minim veniam, quis nostrud exerci tation ullamcorper suscipit lobortis nisl ut aliquip ex ea commodo consequat. Duis autem vel eum iriure dolor in hendrerit in vulputate velit esse molestie consequat, vel illum dolore eu feugiat nulla facilisis at vero eros et accumsan et iusto odio dignissim qui blandit praesent luptatum zzril delenit augue duis.

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

جی اسلام علیکم اگر آپ کو ہماری پوسٹ آچھی لگی ہو
تو آپ پوست کو لایک کریں اور شٔیر کریں شکریہ